انہیں تو عرش پر محبوب کو بلانا تھا❤️
طلب تھی دید کی، معراج تو بس بہانا تھا❤️
آپ کی سب جائز حاجات پوری فرمائے، دعاؤں میں یاد رکھیے گا ❤️
*شب معراج کیسے گزاریں؟*
27رجب کے روزے کی فضیلت و نوافل و عبادات
رجب کے مہینے کی ستائیسویں شب اللہ تعالی نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو معراج عطا فرمائی،اہل ایمان کو چاہئے کہ بالخصوص یہ متبرک شب‘ عبادت الہی ، ذکر وتسبیح،نوافل اوردعاؤں میں گزاریں،کثرت سے حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت میں درود وسلام کانذرانہ پیش کریں۔اس متبرک رات امت مسلمہ کو حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی معرفت نماز کا تحفہ عطاکیا گیا جسمیں ہمارے آقاصلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے اورمؤمنوں کی معراج ہے۔
لہذا تمام مسلمان مرد و خواتین کی ذمہ داری ہے کہ نمازِ پنجگانہ بہ پابندی ادا کریں‘اس رات کے ایک ایک لمحہ کوغنیمت جانیں‘ بطورخاص صلوٰۃ التسبیح اور دیگر نوافل کا اہتمام کریں، قرآن کریم کی تلاوت کریں اور کثرت سے درود شریف پڑھیں اگرفوت شدہ نمازیں ذمہ میں باقی ہوں تواُنہیں ترتیب وار اداکرلیں‘اورتوبہ واستغفارکریں ‘ اپنے مرحومین کے لئے ایصال ثواب کریں ‘زیارت قبورتومطلقاًسنت ہے تاہم اس موقع پر زیارت قبورصالحین سے ثابت ہے۔
شب معراج کی عبادت اور ستائیسویں تاریخ کے روزہ کی فضیلت
سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے،آپ نے فرمایا کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
رجب میں ایک ایسا دن اور ایک ایسی رات ہیکہ جس نے اس دن روزہ رکھا اور اس رات قیام کیا گویا اس نے سو 100 سال روزہ رکھا اور سو100 سال شب بیداری کی اور وہ رجب کی ستائیسویں شب ہے-(فضائل الاوقات للبیہقی،باب فی فضل شہر رجب،حدیث نمبر11-کنز العمال ، فضائل الازمنۃ،حدیث نمبر:35169۔ماثبت بالسنۃ ،ص :70۔الغنیۃ لطالبی طریق الحق ج1 ص182,183۔ شعب الإیمان للبیہقی،باب الصیام، تخصیص شہر رجب بالذکر،حدیث نمبر:3650۔ جامع الأحادیث للسیوطی، حرف الفاء ، حدیث نمبر: 14813۔ الجامع الکبیر للسیوطی، حرف الفاء ، حدیث نمبر: 172۔کنز العمال، فضائل الأزمنۃ والشہور، حدیث نمبر: 35169۔ تفسیر در منثور،زیر آیت سورۂ توبہ :36)
شب معراج میں بارہ رکعات نفل نماز کی خصوصی فضیلت
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ماہ رجب میں ایک ایسی رات ہے جس میں عمل کرنے والے کے حق میں سو 100 سال کی نیکیاں لکھی جاتی ہیں ،اور وہ رجب کی ستائیسویں شب(شب معراج) ہے ،تو جو شخص اس رات بارہ رکعات پڑھتا ہے ، اس طرح کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ اور قرآن کریم کی کسی سورت کی تلاوت کرے،ہردورکعت کے بعدقعدہ کرے‘اخیرمیں سلام پھیرے۔ پھر نمازسے فارغ ہونے کے بعدسو100 مرتبہ " سُبْحَانَ اللَّہِ ، وَالْحَمْدُ لِلَّہِ ،وَلاَ إِلَہَ إِلاَّ اللّٰہُ ، وَاللّٰہُ أَکْبَر"، سو100 مرتبہ " استغفار " ، سو100 مرتبہ حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر درود شریف بھیجے، اور اپنے حق میں دنیا اور آخرت کی بھلائی سے متعلق جو چاہے دعا کرے اور صبح روزہ رکھے تو یقینا اللہ تعالی اس کی تمام دعائیں قبول فرمائے گا البتہ کسی نافرمانی والے کام میں دعاء کرے(تو یہ دعاء مقبول نہ ہوگی)۔(فضائل الاوقات للبیہقی،باب فی فضل شہر رجب،حدیث نمبر:12۔شعب الایمان للبیہقی،باب فی الصیام،تخصیص شہر رجب بالذکر،حدیث نمبر:3651۔کنز العمال ، فضائل الازمنۃ والشہور ،حدیث نمبر:35170-ماثبت بالسنۃ ،ص 70 ٬ جامع الأحادیث للسیوطی، حرف الفاء ، حدیث نمبر: 14812۔الجامع الکبیر للسیوطی، حرف الفاء ، حدیث نمبر :171۔تفسیر در منثور،زیر آیت سورۂ توبہ ،36 )
صلو ۃ تسبیح کی فضیلت اور طریقہ
چونکہ معراج میں صلوٰۃ التسبیح بھی پڑھی جاتی ہے اسی لئے یہاں صلوٰۃ التسبیح کی فضیلت اور اس کا طریقہ بیان کیا جاتاہے ۔صلوٰۃ التسبیح کا طریقہ یہ ہے کہ صلوٰۃ التسبیح کی نیت سے چاررکعت اس طرح اداکریںکہ تکبیر تحریمہ اور ثناء کے بعد پندرہ مرتبہ یہ تسبیح پڑھے: سُبْحَانَ اللَّہِ وَالْحَمْدُ لِلَّہِ وَلاَ إِلَہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَر پھر تعوذ،تسمیہ،سورہ فاتحہ اور ضمِ سورہ کے بعد دس مرتبہ یہی تسبیح پڑھے‘ پھر رکوع کرلے اور سبحان ربی العظیم کے بعد دس مرتبہ تسبیح پڑھے‘ رکوع سے سراٹھاکر تسمیع وتحمید کے بعد قومہ میں دس بار تسبیح پڑھے‘ پھر پہلے سجدے میں سبحان ربی الاعلی کے بعد دس مرتبہ تسبیح پڑھے اور دونوں سجدوں کے درمیان کے جلسہ میں دس مرتبہ تسبیح پڑھے‘ اور دوسرے سجدہ میں بھی سبحان ربی الاعلی کے بعددس مرتبہ تسبیح پڑھے‘ اور دوسرے سجدے سے کھڑے ہوکر سورہ فاتحہ پڑھنے سے پہلے پندرہ مرتبہ تسبیح پڑھے۔ تمام ارکان میں اس طرح تسبیح پڑھنے سے ہر رکعت میں پچھتر اور چار رکعتوں میں تین سو تسبیحات ہوتے ہیں۔اسی طرح چار رکعتیں مکمل کرکے سلام پھیر دے۔رات و دن میں ایک مرتبہ پڑھے یا ہفتہ بھر میں ایک مرتبہ یا مہینہ میں ایک مرتبہ یا عمر بھر میں ایک مرتبہ پڑھے،ونیز متبرک راتوں ،شب معراج،شب براء ت اور شب قدر میں بھی صلوۃ التسبیح کا اہتمام باعث برکت وفضیلت ہے۔سنن ابوداؤدشریف میں حضورپاک صلی اللہ علیہ وسلم کاارشادمبارک ہے :فإنک لو کنت أعظم أہل الأرض ذنباً غفر لک بذلک.
ترجمہ: اگرتمہارے گناہ رؤے زمین کے باشندوں کے گناہوں سے بھی زیادہ ہوں گے تب بھی اللہ تعالی اس نماز کی بدولت تمہارے گناہ بخش دے گا۔
(زجاجۃ المصابیح،ج 1، صلوٰۃ التسبیح،ص 371)
دعاء میں اول وآخر درود شریف پڑھنا قبولیت کی نشانی ہے‘ جامع ترمذی شریف میں سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا :بیشک دعاء آسمان وزمین کے درمیان معلق رہتی ہے،اوپر نہیں جاتی جب تک کہ تم اپنے نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت اقدس میں درودشریف نہ پڑھو-
ہمیں چاہیے کہ ہم شوق محبت سے درود پاک پڑھیں
Comments